تنگ ہوتے دائروں میں بٹ گیا

غزل| ندیم ماہؔر انتخاب| بزم سخن

تنگ ہوتے دائروں میں بٹ گیا
میں سراپا مسئلوں میں بٹ گیا
دوستوں اور دشمنوں میں بٹ گیا
دل کا آنگن سرحدوں میں بٹ گیا
کچھ صعوبت راستوں میں آ گئی
کچھ سفر بھی مرحلوں میں بٹ گیا
رات مجھ کو چاند نے پگھلا دیا
عکس میرا کرچیوں میں بٹ گیا
ہو گئے خانوں میں سارے منقسم
دین سارا مسلکوں میں بٹ گیا


پچھلا کلام | اگلا کلام

شاعر کا مزید کلام