سب کچھ دھواں دھواں تھا مگر دیکھتے رہے
26-01-2019 | ابن حسؔن بھٹکلی
|
||
|
||
|
||
|
شاعر کا مزید کلام
سب کچھ دھواں دھواں تھا مگر دیکھتے رہے

قناعت کی نظر سے بچ کے جب خواہش نکلتی ہے

ہماری لغزشیں کرتی ہیں ان کی پرورش ورنہ

کسی کا ساتھ نبھانا تھا اور کیا کرتا

مضطرب ہوں ، قرار دے اللہ

تازہ ترین اضافے

مضطرب ہوں ، قرار دے اللہ

مسلماں ہم ہیں گلہائے گلستانِ محمدؐ ہیں

حدوں سے سب گزر جانے کی ضد ہے

آ گیا ماہِ صیام

تو عروسِ شامِ خیال بھی تو جمالِ روئے سحر بھی ہے

اے رسولِ امیںؐ ، خاتم المرسلیںؐ

وہی جو خالق جہان کا ہے وہی خدا ہے وہی خدا ہے
