زہے قسمت ! زباں پہ جس کی ذکرِ مصطفی ہوگا

نعت| عبد العلیم شاہینؔ انتخاب| بزم سخن

زہے قسمت ! زباں پہ جس کی ذکرِ مصطفی ہوگا
خوشا ! اس پر خدا کی رحمتوں کا سلسلہ ہوگا
خدا جب خود درود اپنے نبی پر بھیجتا ہوگا
زباں پر قدسیوں کے کیوں نہ پھر صلِّ علی ہوگا
بلا کر پاس اپنے حق نے جس سے ہم کلامی کی
وہ کیسی ذات ہوگی ، کیا ہی اس کا مرتبہ ہوگا
جسے دولت سے رغبت تھی نہ حسرت جاہ و منصب کی
وہ رو رو کر خدا سے رات بھر کیا مانگتا ہوگا
شفیع المذنبیں ہو کر اسے یہ غم ستاتا تھا
کہ روزِ حشر امت کے گنہ کاروں کا کیا ہوگا
وہ حالت دیکھ کر پیارے نبی کی شہر طائف میں
زمیں بھی چیخ اٹھی ہوگی فلک بھی رو پڑا ہوگا
عقیدت ان سے بے معنی محبت بھی ہے بے مطلب
نہ جب تک زندگی میں اسوۂ خیر الوری ہوگا
جو احساں رحمۃ للعالمیں کے ہم پہ ہیں شاہیںؔ
ذرا سوچیں تو ہم سے کیسے ان کا حق ادا ہوگا



پچھلا کلام | اگلا کلام

شاعر کا مزید کلام