ہم تو کتنوں کو مہ جبیں کہتے

غزل| سمپورن سنگھ گلزارؔ انتخاب| بزم سخن

ہم تو کتنوں کو مہ جبیں کہتے
آپ ہیں اس لئے نہیں کہتے
چاند ہوتا نہ آسماں پہ اگر
ہم کسے آپ سا حسیں کہتے
آپ کے پاؤں پھر کہاں پڑتے
ہم زمیں کو اگر زمیں کہتے
آپ نے اوروں سے کہا سب کچھ
ہم سے بھی کچھ کبھی کہیں کہتے
آپ کے بعد آپ ہی کہیے
وقت کو کیسے ہم نشیں کہتے
وہ بھی واحد ہے میں بھی واحد ہوں
کس سبب سے ہم آفریں کہتے


پچھلا کلام | اگلا کلام

شاعر کا مزید کلام