اس لئے آپ سے پَرے ہوئے ہیں

غزل| شہبؔاز نیرؔ انتخاب| بزم سخن

اس لئے آپ سے پَرے ہوئے ہیں
عشق سے ہم بہت ڈرے ہوئے ہیں
دل کی سننے سے پیش تر صاحب
آنکھ سے خوب مشورے ہوئے ہیں
تتلیاں کیوں نہ ہوں تعاقب میں
تیری خوشبو سے ہم بھرے ہوئے ہیں
تیرے ملنے سے یہ کمال ہوا
زرد لمحات بھی ہرے ہوئے ہیں
اپنی آنکھوں کا سوچنے والے!
کیا مرے خواب سب مرے ہوئے ہیں؟
تیرے جیسے ہزار لوگوں نے
دل مرے پاؤں میں دھرے ہوئے ہیں
میری قامت پہ چند بونوں میں
سن رکھا ہوں کہ تبصرے ہوئے ہیں
اس کو شہبازؔ بے سبب پرکھا
کھوٹے سکے کہاں کھرے ہوئے ہیں


پچھلا کلام | اگلا کلام

شاعر کا مزید کلام