چاہت مری چاہت ہی نہیں آپ کے نزدیک

غزل| حسرتؔ موہانی انتخاب| بزم سخن

چاہت مری چاہت ہی نہیں آپ کے نزدیک
کچھ میری حقیقت ہی نہیں آپ کے نزدیک
کچھ قدر تو کرتے مرے اظہارِ وفا کی
شاید یہ محبت ہی نہیں آپ کے نزدیک
یوں غیر سے بیباک اشارے سرِ محفل
کیا یہ مری ذلت ہی نہیں آپ کے نزدیک
عشاق پہ کچھ حد بھی مقرر ہے ستم کی
یا اس کی نہایت ہی نہیں آپ کے نزدیک

اگلی سی نہ راتیں ہیں نہ گھاتیں ہیں نہ باتیں
کیا اب میں وہ حسرتؔ ہی نہیں آپ کے نزدیک


پچھلا کلام | اگلا کلام

شاعر کا مزید کلام