فضیلت کیوں نہ ہو رمضان کو سارے مہینوں پر

نظم| ابن حسؔن بھٹکلی انتخاب| بزم سخن

فضیلت کیوں نہ ہو رمضان کو سارے مہینوں پر
چمکتے ہیں ستارے روزہ داروں کی جبینوں پر
طہارت استقامت اور سخاوت کس کو کہتے ہیں
ہمیں روزہ بتاتا ہے عبادت کس کو کہتے ہیں
عبادت میں ریاکاری ازل سے ہوتی آئی ہے
مگر ہم روزہ داروں میں کہاں یہ خود نمائی ہے
کتابِ حق ہوئی نازل اسی ماہِ مبارک میں
ہمیں سب کچھ ہوا حاصل اسی ماہِ مبارک میں
مقیّد کر دیا جاتا ہے شیطاں اس مہینے میں
مسلسل فیض پاتا ہے مسلماں اس مہینے میں
مسلماں اس مہینے میں عبادت خوب کرتا ہے
خدا سے اپنے اظہارِ محبت خوب کرتا ہے
نہایت عاجزی سے ہم معافی مانگ لیتے ہیں
خدا سے اس کی رحمت بھی اضافی مانگ لیتے ہیں
ہماری بھی تمنّا ہے مقدّس رات ڈھونڈیں گے
کہ اِن آنکھوں سے ہم جنت کی وہ سوغات ڈھونڈیں گے
تردّد ہی نہیں سارا زمانہ جانتا ہے یہ
خدا کو ماننے والا یقیناً مانتا ہے یہ
ہمیں روزہ جہادِ نفس کی ترغیب دیتا ہے
ہماری زندگی کو اک نئی ترتیب دیتا ہے

خدائے لم یَزَل کے حکم کی تعمیل ہے روزہ
ہمارے صبر کی ابنِ حسنؔ تکمیل ہے روزہ


پچھلا کلام | اگلا کلام

شاعر کا مزید کلام