آ رہے ہیں مجھ کو سمجھانے بہت

غزل| مہندرسنگھ بیدی سحرؔ انتخاب| بزم سخن

آ رہے ہیں مجھ کو سمجھانے بہت
عقل والے کم ہیں دیوانے بہت
ساقیا ہم کو مروّت چاہئے
شہر میں ہیں ورنہ میخانے بہت
کیا تغافل کا عجب انداز ہے
جان کر بنتے ہیں انجانے بہت
آپ بھی آئیں کسے انکار ہے
آئے ہیں پہلے بھی سمجھانے بہت
یہ جگر یہ دل یہ نیندیں یہ قرار
عشق میں دینے ہیں نظرانے بہت
یہ حقیقت ہے کہ مجھ کو پیار ہے
اس حقیقت کے ہیں افسانے بہت
یہ دیارِعشق ہے اس میں سحرؔ!
بستیاں کم کم ہیں ویرانے بہت


پچھلا کلام | اگلا کلام

شاعر کا مزید کلام