ذکرِ شہ ابرار مدام اچھا لگے ہے

نعت| تابشؔ مہدی انتخاب| بزم سخن

ذکرِ شہ ابرار مدام اچھا لگے ہے
ہر آن درود اور سلام اچھا لگے ہے
رہتی ہے سدا پیشِ نظر پیروی ان کی
جو اچھا لگے ان کو وہ کام اچھا لگے ہے
دیوانہ کہے یا کوئی کچھ کہے مجھ کو
قرآن کے بعد ان کا کلام اچھا لگے ہے
دیکھا ہے ہر اک اِزم کو آئین کو لیکن
مجھ کو مرے آقا کا نظام اچھا لگے ہے
صدیق وعمر ہوں کہ وہ عثمان و علی ہوں
ترتیب سے ہر ایک کا نام اچھا لگے ہے
اللہ! عطا کر مجھے اُس در کی حضوری
نزدیک ہو آقا کے غلام اچھا لگے ہے


پچھلا کلام | اگلا کلام

شاعر کا مزید کلام