ساقی تری محفل میں ہم جام اچھالیں گے

غزل| فناؔ نظامی کانپوری انتخاب| بزم سخن

ساقی تری محفل میں ہم جام اچھالیں گے
جب کعبہ میں جائیں گے زمزم سے نہا لیں گے
ہم دشت نوردی کا کچھ اور مزہ لیں گے
منزل پہ بھی تلووں سے کانٹے نہ نکالیں گے
ہم گلشنِ فطرت سے جینے کی ادا لیں گے
شاخوں سے لچک لیں گے کانٹوں سے انا لیں گے
دنیا کے ہر اک غم سے بہتر ہے غمِ جاناں
سو شمع بجھا کر ہم اک شمع جلا لیں گے

میں عشق کا افسانہ کہتے ہوئے ڈرتا ہوں
یہ اہلِ ہوس میرا مفہوم چرا لیں گے


پچھلا کلام | اگلا کلام

شاعر کا مزید کلام