مدینے کو جائیں یہ جی چاہتا ہے

بہزادؔ لکھنوی
مدینے کو جائیں یہ جی چاہتا ہے
مقدر بنائیں یہ جی چاہتا ہے
مدینے کے آقا دو عالم کے مولا
ترے پاس آئیں یہ جی چاہتا ہے​
محمدﷺ کی باتیں محمدﷺ کی سیرت
سنیں اور سنائیں یہ جی چاہتا ہے
درِ پاک کے سامنے دل کو تھامے
کریں ہم دعائیں یہ جی چاہتا ہے​
دلوں سے جو نکلیں دیارِ نبیﷺ میں
سنیں وہ صدائیں یہ جی چاہتا ہے
پہنچ جائیں بہزادؔ جب ہم مدینے​
تو خود کو نہ پائیں یہ جی چاہتا ہے​

پچھلا کلام | اگلا کلام

شاعر کا مزید کلام