اس نے کہا کہ ہم بھی خريدار ہو گئے

غزل| عدیمؔ ہاشمی انتخاب| بزم سخن

اس نے کہا کہ ہم بھی خريدار ہو گئے
بکنے کو سارے لوگ ہی تيار ہو گئے
اس نے کہا کہ ايک وفا دار چاہيئے
سارے جہاں کے لوگ وفا دار ہو گئے
اس نے کہا کہ کوئی گنہگار ہے يہاں
جو پارسا تھے وہ بھی گنہگار ہو گئے
اس نے کہا کہ کاش کوئی جنگجو ملے
آپس ميں يار برسرِ پيکار ہو گئے
اس نے کہا عديمؔ مرا ہاتھ تھامنا
چاروں طرف سے لوگ نمودار ہو گئے


پچھلا کلام | اگلا کلام

شاعر کا مزید کلام