پہلے اک شخص میری ذات بنا

غزل| غلام محمد قاصرؔ انتخاب| بزم سخن

پہلے اک شخص میری ذات بنا
اور پھر پوری کائنات بنا
حسن نے خود کہا مصور سے
پاؤں پر میرے کوئی ہاتھ بنا
پیاس کی سلطنت نہیں مٹتی
لاکھ دجلے بنا فرات بنا
غم کا سورج وہ دے گیا تجھ کو
چاہے اب دن بنا کہ رات بنا
شعر اک مشغلہ تھا قاصرؔ کا
اب یہی مقصدِ حیات بنا


پچھلا کلام | اگلا کلام

شاعر کا مزید کلام