تعارف شاعر

poet

مولانا اسحق سندیلوی شہیدؔ

مولانا محمد اسحاق حسین صدیقی سندیلوی ندوی

جناب مولانا محمد اسحاق صدیقی سندیلوی ندوی ایک متبحر عالم دین ، شیخ الحدیث ، نامور مورخ و محقق اور بہترین مصنف تھے ، اردو شاعر و ادیب جناب شمشاد حسین فاکرؔ اور جناب عبد الحق تمناؔ آپ کے چھوٹے بھائی تھے ، آپ ہندوستان کے مشہور دینی ادارے دار العلوم ندوۃ العلماء لکھنؤ میں مہتمم و شیخ الحدیث رہے اور اس کے بعد پاکستان کے مشہور ادارے جامعۃ العلوم الاسلامیہ بنوری ٹاؤن کراچی میں نمایاں تدریسی خدمات انجام دیں ، اسی کے ساتھ ساتھ آپ ایک بہترین شاعر بھی تھے ، آپ کا اصل نام محمد اسحاق حسین تھا ، شہیدؔ تخلص رکھتے تھے۔

12/ فروری 1913ء کو لکھنو میں آپ کی ولادت ہوئی ، آپ کا آبائی وطن لکھنؤ کے قریب واقع ضلع ہردوئی کا ایک قصبہ سندیلہ تھا جس کی طرف آپ کی نسبت کی جاتی ہے ، آپ نے دار العلوم ندوۃ العلماء لکھنو ، مدرسہ الفرقانیہ لکھنؤ میں تعلیم حاصل کی ، اس کے بعد علم قراءت اور مولوی فاضل کے امتحانات اور منبع الطب کالج لکھنؤ سے علم طب بھی حاصل کیا ، دو سال آپ نے طبابت بھی کی ، 1943ء میں علامہ سید سلیمان ندوی کی دعوت پر دار العلوم ندوۃ العلماء لکھنؤ کے تدریسی پیشے سے وابستہ ہوئے اور آگے چل کر شیخ الحدیث اور مہتمم بھی رہے ، اسی دوران بزرگان دین سے بیعت و ارشاد کے تعلقات بھی استوار ہوئے اور مجاز بیعت بھی بنے ، 1971ء میں علامہ محمد یوسف بنوری کی دعوت پر آپ پاکستان تشریف آئے اور ان کے دارے کے شعبہ تخصص فی الدعوة و الارشاد کے نگران مقرر ہوکر علوم اسلامیہ کے وقار کو بڑھایا۔

آپ نے علامہ سید سلیمان ندوی کے حکم پر "اسلام کا سیاسی نظام" کتاب تصنیف کی ، اس کے علاوہ دسیوں اور کئی علمی و تحقیقی کتابیں آپ کے قلم کی مرہون ہیں ، آپ 27/ جمادی الاولی 1416ھ مطابق 23/ اکتوبر 1995ء شب کو کراچی میں انتقال فرما گئے اور وہیں مدفون ہوئے۔


مولانا اسحق سندیلوی شہیدؔ کا منتخب کلام