تعارف شاعر

poet

کیفؔ مراد آبادی

قاضی متین الحق کیف مراد آبادی

 اردو زبان کے شاعر و انشائیہ نگار ، افسانہ نگار و محقق جناب کیف مراد آبادی کا اصل پیدائشی نام قاضی متین الحق اور ​تخلص کیفؔ تھا ، آپ ادبی دنیا میں کیف مراد آبادی کے نام سے مشہور ہوئے ، آپ 24/ مئی 1907ء بروز جمعہ کو مراد آباد کے عمائدین میں سے ایک جناب قاضی مظہر الحق کے گھر پیدا ہوئے ، آپ کا خاندان علمی روایات کا علمبردار تھا ، ابتدائی اور قرآن کی تعلیم حاصل کرنے کے بعد بھوپال ہائی اسکول سے اور اس  کے بعد علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں تعلیم حاصل کرتے رہے ، تعلیم سے فراغت کے بعد بلند شہر میں سرکاری گزٹ کے ایڈیٹر مقرر ہو کر ایک طویل عرصہ اس ملازمت سے وابستہ رہے ، اِس کے بعد مختلف اوقات میں ماہنامہ ایشیا ، ماہنامہ میرٹھ ، روزنامہ جنگ (دہلی) ، ہفت روزہ نگارخانہ (دہلی) ، ماہنامہ مشہور (دہلی) کے ادارۂ تحریر سے منسلک رہ کر صحافتی خدمات انجام دیں۔

آپ نے نظم و نثر کی اکثر اصناف سخن میں بہت کچھ لکھا ، شاعری کے ساتھ ساتھ مقالات ، انشائیے ، سب کچھ لکھتے رہے ، اپنے ذوق کی رہنمائی کے علاوہ کسی سے اصلاح نہیں لی مگر افسوس یہ کہ اُن کا کوئی مجموعۂ کلام اُن کی زندگی میں شائع نہ ہو سکا ، وفات کے بعد اُن کے شاگردوں کے قائم کردہ ادارے ’’بزمِ کیف‘‘ کی جانب سے ان کے شاگرد ذوق کیفی نے ’’کیا دیکھا ، کیا سمجھا‘‘ کے عنوان سے مجموعۂ قطعات اور انہی کی ادارت میں دیگر اور شاگردوں نے "عالم کیف" کے نام سے ان کا کلام شائع کیا ہے ، 27/ جنوری 1976ء کی شام قلب کا شدید دورہ پڑا اور 28/ جنوری 1976ء کے ابتدائی وقت میں آپ اِس دنیا سے رخصت ہو گئے۔


کیفؔ مراد آبادی کا منتخب کلام