تعارف شاعر

poet

باقرؔ مہدی

باقر مہدی

ہندوستان کے عروس البلاد شہر ممبئی سے تعلق رکھنے والے اردو شاعر جناب باقر مہدی 11/ فروری 1927ء کو ردولی ضلع بارہ بنکی ریاست اترپردیش کے ایک زمیندار گھرانے میں پیدا ہوئے ، نام باقر مہدی اور تخلص باقرؔ تھا ، ان کے والد جناب جعفر مہدی رزمؔ ردولوی بھی اردو مرثیے کے ایک نامور شاعر تھے۔

آپ کی ابتدائی تعلیم ردولی میں ہی ہوئی ، اس کے بعد علی گڑھ میں انٹرمیڈیٹ اور بی اے تک تعلیم حاصل کی ،1949ء کو لکھنو آئے اور یہاں سے 1952ء میں عمرانیات و معاشیات میں ایم اے کیا ، 1954ء  میں شہر ممبئی میں مستقل سکونت اختیار کی اور ٹیوشن کو اپنا ذریعہ معاش بنایا ، اردو اور فارسی پر عبور تھا ، پی ایچ ڈی کے لئے مقالہ لکھنے والی ایک لڑکی خیر النساء جو کہ ایک کالج لکچرار تھیں اس کی تھیسیس کے سلسلے میں آپ سے ملاقات ہوتی رہی جو آگے چل کر ان کی شریک حیات بنیں ، بڑے سخت اور تلخ مزاج کے تھے مگر پھر بھی ادب میں ایک مقام تھا اور کامیاب تنقید نگار اور با شعور شاعر ہونے کی وجہ سے ہر کوئی ان کا احترام کرتا تھا ، اردو میں بحیثیت تنقید نگار کافی مشہور تھے اور انگریزی کی طرح اردو میں تنقید کرتے تھے اور ہر مضمون میں کوئی نئی بات کہنے کی کوشش میں لگے رہتے تھے۔

آپ کا پہلا شعری مجموعہ "شہر آرزو" 1958ء میں شائع ہوا ، دیگر نمایاں تصانیف میں "آگہی وبے باکی" (1965ء) ، "کالے کاغذ کی نظمیں" (1967ء) ، "ٹوٹے شیشے کی آخری نظمیں" (1972ء) ، "تنقیدی کش مکش" (1979ء) ، "سیاہ سیاہ" (1993ء) ، "شعری آگہی" (2000ء) اور "تین رخی نظریاتی ، ادبی ، تنقیدی کشمکش" (2003ء) ، "نیم رخ" (ادھورے خاکے/2005ء) شامل ہیں ، آپ 23/ ستمبر 2006ء کو ممبئی میں انتقال کر گئے۔


باقرؔ مہدی کا منتخب کلام