تعارف شاعر

poet

شبنمؔ شکیل

شبنم عابد علی

محترمہ شبنم شکیل صاحبہ پاکستان سے تعلق رکھنے والی ایک اردو شاعرہ و ادیبہ ، ماہر تعلیم اور افسانہ نگار تھیں ، آپ کے والد جناب جناب سید عابد علی عابد ایک نامور شاعر و نقاد اور افسانہ نگار  تھے جب کہ آپ کی والدہ محترمہ بلقیس عابد علی بھی صاحب تصانیف افسانہ نگار تھیں ، یوں آپ شبنمؔ تخلص کے ساتھ شبنم عابد علی کہلائیں اورجناب شکیل احمد سے رشتۂ ازدواجیت کے بعد سے اردو دنیا میں شبنم شکیل کے نام سے مشہور ہوئیں۔

آپ 12/ مارچ 1942ء کو لاہور میں پیدا ہوئیں اور یوں آپ کو بچپن سے ہی ادبی اور تخلیقی ماحول میسر آیا ، آپ نے اپنی ابتدائی تعلیم کے بعد جامعہ پنجاب سے اردو میں ایم اے کیا اور اس کے بعد درس و تدریس سے منسلک ہوتے کوئین میری کالج سے وابستہ ہوئیں ، پھر کوئٹہ و اسلام آباد کی مختلف درسگاہوں میں خدمات انجام دے کر وظیفہ یاب ہوئیں ، اس طرح آپ نے تقریباً  30/ برس تک اُردو ادبیات کی استاد کی حیثیت سے اپنی خدمات انجام دی ہیں ، آپ کی ابتدائی زندگی شہر لاہور میں گزری جہاں آپ نے کچھ عرصہ احمد ندیم قاسمی کو اپنا کلام دکھایا ، آپ بنیادی طور پر ایک شاعرہ تھیں لیکن 1965ء میں آپ کی پہلی کتاب "تنقیدی مضامین" کی اشاعت ہوئی اور پہلا مجموعۂ کلام "شب زاد" 1987ء میں اور دوسرا مجموعۂ کلام "اضطراب" 1995ء میں شائع ہوا ، اسی طرح "مسافت رائیگاں تھی" اور اس کے علاوہ افسانوں کے مجموعے "نہ قفس نہ آشیانہ" ، "تقریب کچھ تو" اور "آواز تو دیکھو" آپ کی تصنیفات میں نمایاں ہیں ، آپ کی انہی خدمات پر 2005ء میں حکومت کی جانب سے "صدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی" سے سرفراز کیا گیا ، آپ 02/ مارچ 2013ء کو مختصر علالت کے بعد کراچی میں وفات پا گئیں اور اسلام آباد کے قبرستان میں مدفون ہوئیں۔


شبنمؔ شکیل کا منتخب کلام