تعارف شاعر

poet

قمرؔ مراد آبادی

سراج الحق قمر مراد آبادی

رئیس المتغزلین جناب جگرؔ مراد آبادی کے ہم وطن ، ہم عصر ، ہم مذاق ، ہم طبیعت بلند پایہ اردو شاعر جناب قمر مراد آبادی کا اصل نام سراج الحق قمر اور تخلص قمرؔ ہے ، آپ قمر مراد آبادی کے نام سے مشہور و معروف ہوئے۔

آپ 08/ اگست 1910ء کو مراد آباد کے ایک خوشحال اور شعر و نغمہ اور ساز و مضراب کی جھنکار سے بھرپور گھرانے میں پیدا ہوئے ، ابتدائی تعلیم اسکول میں حاصل کی پر اپنے برادر محترم شرافت علی کی صحبت سے انہیں بھی بالکل کم عمری ہی سے شعر و سخن کا چسکہ لگ گیا تھا ، چنانچہ 12/13 سال کی عمر ہی میں طرحی مشاعرے کے لئے ایک غزل کہہ لی اور اعجاز احمد قیصرؔ (شاگرد ذوقؔ) سے اصلاح لی اور اپنا پہلا مشاعرہ سنایا ، ان کے بعد شہاب الدین اثرؔ مراد آبادی سے اصلاح اور حوصلہ افزائی ملتی رہی ، 1931ء میں آپ نے "القمر" کے نام سے ایک ادبی رسالہ اور 1939ء میں  "آواز" کے نام سے ایک روزمانہ بھی جاری کیا ، 1933ء میں جگرؔ سے ملاقات ہوئی اور پھر ان کی صحبت اور حوصلہ افزائیوں نے انہیں بھی ایک اعلی مقام کی جانب گامزن کیا ، آپ ایک غزل گو شاعر تھے لیکن آپ نے وقتاً فوقتاً نظمیں بھی کہیں ،

اب میں سمجھا ترے رخسار پہ تل کا مطلب     - - -     دولتِ حسن پہ دربان بٹھا رکھا ہے

آپ کا یہ شعر اردو شعرو ادب میں آپ کی پہچان کی حیثیت رکھتا ہے ، آپ کے پانچ شعری مجموعے "ماہ تمام" ، "شعور غم" ، "شاخ گل" ، "کلیات قمر" اور "گلستان غزل" کے ساتھ ساتھ نثر میں "روح اصغرؔ" ، "معراج داغؔ" ، "آئینہ سکندر(حیات جگرؔ)" شائع ہوئے ہیں ، آپ کو 1985ء میں دانشوران علی گڑھ کی جانب سے "امیر تغزل" کے خطاب سے بھی نوازا گیا ، آپ 02/ مئی 1987ء کو مراد آباد میں وفات پا گئے۔


قمرؔ مراد آبادی کا منتخب کلام