کشتہ ہے اُن کی ترچھی نظر کی تمام خلق

غزل| مولانا ابوالکلام آزادؔ انتخاب| بزم سخن

کشتہ ہے اُن کی ترچھی نظر کی تمام خلق
حیرت ہے ایک تیر کا عالم شکار ہو
پیشِ خدا کھڑے ہیں وہ محشر میں بے نقاب
کیا ہی مزا ہو اب جو ہماری پکار ہو
کہتا ہے عاشقوں کو ستارے دکھا کے چرخ
سینہ نہ یوں کسی کا کبھی داغ دار ہو
آزادؔ اُن کی ترچھی نظر سے نہ خوف کر
یہ تیر وہ نہیں جو کلیجہ کے پار ہو


پچھلا کلام | اگلا کلام

شاعر کا مزید کلام