درد بیتاب ہے الفاظ میں ڈھلنے کے لئے

غزل| رشمی صباؔ انتخاب| بزم سخن

درد بیتاب ہے الفاظ میں ڈھلنے کے لئے
راستہ چاہئے سب کو ہی نکلنے کے لئے
ختم ہو جاتا ہے سب کچھ کبھی اک لمحے میں
اور اک لمحہ ہی کافی ہے سنبھلنے کے لئے
ایسی بارش کہ زمیں غرق ہوئی جاتی ہے
ابر کچھ وقت تو دے دیتا سنبھلنے کے لئے
میں دیا ہوں میری فطرت ہے اجالا کرنا
وہ سمجھتے ہیں کہ مجبور ہوں جلنے کے لئے


پچھلا کلام | اگلا کلام

شاعر کا مزید کلام