کیا کیا نہ سہے ہم نے ستم آپ کی خاطر

غزل| حسرتؔ جے پوری انتخاب| بزم سخن

کیا کیا نہ سہے ہم نے ستم آپ کی خاطر
یہ جان بھی جائے گی صنم آپ کی خاطر
تڑپے ہیں صدا اپنی قسم آپ کی خاطر
نکلے گا کسی روز یہ دم آپ کی خاطر
اک آپ جو مل جائیں تو مل جائے خدائی
منظور ہیں دنیا کے الم آپ کی خاطر
ہم آپ کی تصویر نگاہوں میں چھپا کر
جاگا کئے اکثر شبِ غم آپ کی خاطر
لوگوں نے ہمیں آپ کا دیوانہ بتایا
ایسے بھی ہوئے ہم پہ کرم آپ کی خاطر
ہم راہِ وفا سے کبھی پیچھے نہ ہٹیں گے
سن لیجئے مٹ جائیں گے ہم آپ کی خاطر


پچھلا کلام | اگلا کلام

شاعر کا مزید کلام