یہ بھی ممکن ہے محبت میں کمی کر دوں گی

غزل| راشدہ ماہینؔ ملک انتخاب| بزم سخن

یہ بھی ممکن ہے محبت میں کمی کر دوں گی
تم ستاؤ گے تو شدّت میں کمی کر دوں گی
پھر مجھے چھوڑ کے جانے کا نہیں سوچے گا
میں تری حسِ بغاوت میں کمی کر دوں گی
تجھ سا مغرور زمانے میں نہیں ملتا ہے
یار میں تیری رعونت میں کمی کر دوں گی
میں خدا والی ہوں کیوں تجھ کو غلط فہمی ہے
تیری خاطر میں عبادت میں کمی کر دوں گی

تربیت اس کی بھی آسان نہیں ہے ماہینؔ
اب کے میں رشد و ہدایت میں کمی کر دوں گی


پچھلا کلام | اگلا کلام

شاعر کا مزید کلام