کہنے دیتی نہیں کچھ منہ سے محبت تیری

غزل| مرزا داغؔ دہلوی انتخاب| بزم سخن

کہنے دیتی نہیں کچھ منہ سے محبت تیری
لب پہ رہ جاتی ہے آ آ کے شکایت تیری
اب تیرا اے دلِ بیتاب خدا حافظ ہے
کر چکے ہم تو محبت میں حفاظت تیری
دیکھئے کرتی ہے رسوائے زمانہ کیا کیا
مجھ کو یہ چاہ مری تجھ کو یہ صورت تیری
یاد سب کچھ ہیں مجھے ہجر کے صدمے ظالم
بھول جاتا ہوں مگر دیکھ کے صورت تیری
کوچۂ یار میں بھی جی نہیں لگتا اے داغؔ
دیکھئے جائے گی کس روز یہ وحشت تیری


پچھلا کلام | اگلا کلام

شاعر کا مزید کلام