سایۂ قصرِ یار میں بیٹھا

غزل| منیرؔ نیازی انتخاب| بزم سخن

سایۂ قصرِ یار میں بیٹھا
میں تھا اپنے خمار میں بیٹھا
اس کا آنا تھا خواب میں آنا
میں عبث انتظار میں بیٹھا
کوئی صورت نہیں ہے اس جیسی
اس کو دیکھو ہزار میں بیٹھا
اس کو خوشیوں سے خوف آتا ہے
وہم کیا ذہنِ یار میں بیٹھا
ہم بھی رستوں میں پھر رہے تھے منیرؔ
وہ بھی تھا رہگذار میں بیٹھا


پچھلا کلام | اگلا کلام

شاعر کا مزید کلام