یہی طئے جان کر کودو اصولوں کی لڑائی میں

غزل| ڈاکٹر وسیمؔ بریلوی انتخاب| بزم سخن

یہی طئے جان کر کودو اصولوں کی لڑائی میں
کہ راتیں کچھ نہ بولیں گی چراغوں کی صفائی میں
بری سوچو کہ کاروبار میں اتنی کمی تو ہے
کمائی ہوتی ہے برکت نہیں ہوتی کمائی میں
نبھانا خون کے رشتے کوئی آساں نہیں ہوتا
گذر جاتی ہے ساری زندگی خود سے لڑائی میں
تعلق کے وہ موسم تو بھلائے بھی نہیں جاتے
وفا کے رخ نکلتے تھے جب اس کی بے وفائی میں



پچھلا کلام | اگلا کلام

شاعر کا مزید کلام