کوئی دل دار ڈھونڈنا مت اب

غزل| شاداب انجمؔ کامٹی انتخاب| بزم سخن

کوئی دل دار ڈھونڈنا مت اب
زیست میں پیار ڈھونڈنا مت اب
دشت و صحرا ترا مقدّر ہے
دیکھ گلزار ڈھونڈنا مت اب
پونچھ لینا تو اشک خود اپنے
دامنِ یار ڈھونڈنا مت اب
مہرباں ہوگا کوئی تجھ پر بھی
ایسے آثار ڈھونڈنا مت اب
گاؤں اُس پار ہے مرا ہم دم
مجھ کو اِس پار ڈھونڈنا مت اب
جس میں سچ کے سوا نہ ہو کچھ بھی
ایسا اخبار ڈھونڈنا مت اب
سارے موتی نکال دریا سے
صرف دو چار ڈھونڈنا مت اب
میں بدن ہوں فقط بدن انجمؔ
مجھ میں کردار ڈھونڈنا مت اب


پچھلا کلام | اگلا کلام

شاعر کا مزید کلام