وہ نہیں ملتا مجھے اس کا گلہ اپنی جگہ

غزل| افتخار امام صدیقی انتخاب| بزم سخن

وہ نہیں ملتا مجھے اس کا گلہ اپنی جگہ
اس کے میرے درمیاں کا فاصلہ اپنی جگہ
زندگی کے اس سفر میں سیکڑوں چہرے ملے
دل کشی ان کی الگ پیکر ترا اپنی جگہ
تجھ سے مل کر آنے والے کل سے نفرت مول لی
اب کبھی تجھ سے نہ بچھڑوں یہ دعا اپنی جگہ
کر کبھی تو میرے دل کی خواہشوں کا احترام
خواہشوں کی بھیڑ اور ان کی سزا اپنی جگہ

اک مسلسل دوڑ میں ہیں منزلیں اور فاصلے
پیڑ تو اپنی جگہ ہیں راستہ اپنی جگہ


پچھلا کلام | اگلا کلام

شاعر کا مزید کلام