سات سُروں کا بہتا دریا تیرے نام

غزل| ایوب خاورؔ انتخاب| بزم سخن

سات سُروں کا بہتا دریا تیرے نام
ہر سُر میں اک رنگ دھنک کا تیرے نام
جنگل جنگل رونے والے سب موسم
اور ہوا کا سبز دوپٹہ تیرے نام
ہجر کی شام اکیلی رات کے خالی در
صبحِ فراق کا زرد اجالا تیرے نام
تیرے بنا جو عمر بتائی بیت گئی
اب اس عمر کا باقی حصہ تیرے نام
جتنے خواب خدا نے میرے نام لکھے
ان خوابوں کا ریشہ ریشہ تیرے نام
ان شاعر آنکھوں نے جتنے رنگ چنے
ان کا عکس اور میرا چہرہ تیرے نام
دکھ کے گہرے نیلے سمندر میں خاورؔ
اس کی آنکھیں ایک جزیرہ تیرے نام


پچھلا کلام | اگلا کلام

شاعر کا مزید کلام