بتا دنیا قبول و رد ہمارا

غزل| خوشبیر سنگھ شادؔ انتخاب| بزم سخن

بتا دنیا قبول و رد ہمارا
تری نظروں میں کیا ہے قد ہمارا
الگ پہچان کی بھی آرزو ہے
فقط شہرت نہیں مقصد ہمارا
کبھی اس سے گزر کر دیکھنا ہے
جو رستہ روکتی ہے حد ہمارا
تجھے کس نے اجازت دی ہے اس کی
کرے گا طے جو نیک و بد ہمارا
تھی اک کارِ زیاں دنیا شناسی
ہوا نقصان بھی بے حد ہمارا
مسافر ہیں مگر محرومِ سایہ
نہ یہ پیپل نہ وہ برگد ہمارا
مصّور اچھی ہے تصویر لیکن
ذرا سا مختلف ہے خد ہمارا
جہاں یہ وقت لایا شادؔ ہم کو
یہی انجام تھا شاید ہمارا


پچھلا کلام | اگلا کلام

شاعر کا مزید کلام