اس دکھ میں ہائے یار یگانے کدھر گئے

غزل| شاہ حاتمؔ انتخاب| بزم سخن

اس دکھ میں ہائے یار یگانے کدھر گئے
سب چھوڑ ہم کو غم میں نہ جانے کدھر گئے
جو اس پری کو شیشۂ دل میں اتارتے
وے علم عاشقی کے سیانے کدھر گئے
معلوم ہے کسو کو کہ وہ آج شعلہ خو
ہم کو جلا کے آگ لگانے کدھر گئے
ڈھونڈا بہت پہ ہم نے نہ پایا انہوں کا کھوج
دل کو چرا کے ہم سے چھپانے کدھر گئے

حاتمؔ کے دل کو مصرع اول نے خوں کیا
اس دکھ میں ہائے یار یگانے کدھر گئے


پچھلا کلام | اگلا کلام

شاعر کا مزید کلام