تعارف شاعر

poet

وحشتؔ کلکتوی

شہر کلکتہ کے اردو شاعر جناب وحشت کلکتوی 18/ نومبر 1881ء کو شہر کلکتہ میں پیدا ہوئے ، آپ کا پورا نام رضا علی اور تخلص وحشتؔ ہے اور آپ وحشتؔ کلکتوی کے نام سے مشہور ہیں۔

آپ کی ابتدائی تعلیم کلکتہ ہی میں ہوئی ، 1903ء میں ملازمت شروع کی جس میں ان کے ذمہ فارسی مکتوبات کی ترجمہ نگاری کا کام تھا ، اس دوران انہیں انگریزی حکومت نے خان بہادر کا خطاب عطا کیا ، 1926ء میں گورنمنٹ اسلامیہ کالج کی بنیاد پڑی تو آپ نے نوکری سے استعفٰی دے کر کالج میں اردو لیکچرار کی حیثیت اپنی خدمت کا آغاز کیا۔

1910ء میں ان کا مجموعہ کلام ’’دیوان وحشت‘‘ شائع ہوا اور وہ پورے کلکتہ میں مشہور و معروف ہو کر مشاعروں کی ضرورت سمجھے جانے لگے اور ان کے شاگردوں کا بھی وسیع حلقہ بن گیا ، 1948ء تک آپ نے تدریسی خدمات انجام دیں اور اس کے بعد بالآخر 1950ء کو کلکتہ سے ہجرت کر مشرقی پاکستان کے مرکزی شہر ڈھاکہ چلے گئے اور وہیں 1956ء میں انتقال ہوا۔

آپ کے شاگردوں نے آپ کا دوسرا دیوان ’’ترانہ وحشت‘‘ آپ کے انتقال کے بعد شائع کرایا ، آپ کو ’’بنگال کا غالب‘‘ بھی  کہا جاتا ہے۔

تصویر / ارتقاءِ حيات


وحشتؔ کلکتوی کا منتخب کلام