مل جل کے برہنہ جسے دنیا نے کیا ہے

غزل| قتیلؔ شفائی انتخاب| بزم سخن

مل جل کے برہنہ جسے دنیا نے کیا ہے
اُس درد نے اب میرا بدن اوڑھ لیا ہے
اے گورکنو قبر کا دے کر مجھے دھوکا
تم نے تو خلاوؤں میں مجھے گاڑ دیا ہے
میں صاحبِ عزت ہوں مری لاش نہ کھولو
دستار کے پرزوں سے کفن میں نے سیا ہے
پھیلا ہے ترا کرب قتیلؔ آدھی صدی پر
حیرت ہے کہ تو اتنے برس کیسے جیا ہے



پچھلا کلام | اگلا کلام

شاعر کا مزید کلام