عشقِ نبوی دردِ معاصی کی دوا ہے

نعت| علامہ سید سلیمان ندوی انتخاب| بزم سخن

عشقِ نبوی دردِ معاصی کی دوا ہے
ظلمت کدۂ دہر میں وہ شمعِ ہدیٰ ہے
پڑھتا ہے درود آپ ہی تجھ پہ ترا خالق
تصویر پہ خود اپنی مصور بھی فدا ہے
بندے کی محبت سے ہے آقا کی محبت
جو پیروِ احمد ہے وہ محبوبِ خدا ہے
آمد تری ائے ابرِ کرم رونقِ عالم
تیرے ہی لئے گلشنِ ہستی یہ بنا ہے
فردوس و جہنم تری تخلیق سے قائم
یہ فرقِ بد و نیک ترے دم سے ہوا ہے
فرمانِ دو عالم تری توقیع سے نافذ
تیری ہی شفاعت پہ رحیمی کی بنا ہے
لے جائے گا منزل سے بہت دور بشر کو
جو جادہ سفر کا ترے جادے سے سوا ہے


پچھلا کلام | اگلا کلام

شاعر کا مزید کلام