سب زبانوں کی جان ہے اردو

نظم| کیفؔ احمد صدیقی انتخاب| بزم سخن

سب زبانوں کی جان ہے اردو
کتنی پیاری زبان ہے اردو
سارے الفاظ قیمتی گوہر
جوہری کی دکان ہے اردو
یہ تراشے ہوئے حسیں جملے
جیسے ہیروں کی کان ہے اردو
ایک اک لفظ مثلِ شیر و شکر
کتنی میٹھی زبان ہے اردو
ساری دنیا میں جس کی شہرت ہے
فخرِ ہندوستان ہے اردو
خواہ ہندو ہو سکھ ہو یا مسلم
ہر بشر کی زبان ہے اردو
شہرِ دلی کا صرف دل ہی نہیں
سارے بھارت کی جان ہے اردو
حیدر آباد و لکھنؤ ہی نہیں
ہر جگہ کی زبان ہے اردو
کتنی صدیاں گزر چکیں لیکن
آج تک نوجوان ہے اردو
کیفؔ اردو کے جو مخالف ہیں
ان کے گھر کی زبان ہے اردو


پچھلا کلام | اگلا کلام

شاعر کا مزید کلام