ہماری بات ہی کیا سحرؔ ہم رہیں نہ رہیں

قطعات| سحرؔ پریمی انتخاب| بزم سخن

ہماری بات ہی کیا سحرؔ ہم رہیں نہ رہیں
وطن پر اب نہ کوئی حرف آنے پائے گا
جسے بھی زعم ہو اک بار آزما لے ہمیں
قسم ہے جو بھی اٹھے گا وہ منہ کی کھائے گا


پچھلا کلام | اگلا کلام

شاعر کا مزید کلام