سلطان ٹیپو کی وصیت ۔ ۔ ۔ تو رہ نوردِ شوق ہے منزل نہ کر قبول

نظم| علامہ محمد اقبالؔ انتخاب| بزم سخن

تو رہ نوردِ شوق ہے منزل نہ کر قبول
لیلیٰ بھی ہم نشیں ہو تو محمل نہ کر قبول
اے جوئے آب بڑھ کے ہو دریائے تند و تیز
ساحل تجھے عطا ہو تو ساحل نہ کر قبول
کھویا نہ جا صنم کدۂ کائنات میں
محفل گداز ! گرمیٔ محفل نہ کر قبول
صبحِ ازل یہ مجھ سے کہا جبرئیل نے
جو عقل کا غلام ہو وہ دل نہ کر قبول
باطل دوئی پسند ہے حق لا شریک ہے
شرکت میانۂ حق و باطل نہ کر قبول!


پچھلا کلام | اگلا کلام

شاعر کا مزید کلام