دولت کی آرزو ہے نہ خواہش ہے مال کی

بزم مزاح| افتخار راغبؔ انتخاب| بزم سخن

دولت کی آرزو ہے نہ خواہش ہے مال کی
کھیتی گھنی اگا دے مرے سر پہ بال کی
ٹوپی پہن کے جاتا ہوں سسرال کیا کروں
رہ جائے کچھ تو آبرو گنتی کے بال کی


پچھلا کلام | اگلا کلام

شاعر کا مزید کلام