اب کے ساون میں شرارت یہ مرے ساتھ ہوئی

غزل| گوپال داس نیرجؔ انتخاب| بزم سخن

اب کے ساون میں شرارت یہ مرے ساتھ ہوئی
میرا گھر چھوڑ کے کل شہر میں برسات ہوئی
آپ مت پوچھئے کیا ہم پہ سفر میں گزری
تھا لٹیروں کا جہاں گاؤں وہیں رات ہوئی
زندگی بھر تو ہوئی گفتگو غیروں سے مگر
آج تک ہم سے ہماری نہ ملاقات ہوئی
ہر غلط موڑ پہ ٹوکا ہے کسی نے مجھ کو
ایک آواز تری جب سے مرے ساتھ ہوئی

میں نے سوچا کہ مرے دیش کی حالت کیا ہے
ایک قاتل سے تبھی میری ملاقات ہوئی


پچھلا کلام | اگلا کلام

شاعر کا مزید کلام