موت ہی نہ آ جائے کاش ایسے جینے سے

نعت| شکیلؔ بدایونی انتخاب| بزم سخن

موت ہی نہ آ جائے کاش ایسے جینے سے
عاشقِ نبی ہو کر دور ہوں مدینے سے
فرقتِ محمدؐ میں خوں فشاں ہیں یوں آنکھیں
جیسے مئے چھلکتی ہو سرخ آبگینے سے
زندگی کے طوفاں میں جب کہ ناخدا تم ہو
کیوں نہ ہوں خدا والے مطمئن سفینے سے
کون سی دعا ہے وہ جو اثر نہیں رکھتی
ہاں مگر یہ لازم ہے مانگئے قرینے سے
آنکھ بند کرتے ہی ہم تو اے شکیلؔ اکثر
چل دیئے مدینے کو آ گئے مدینے سے


پچھلا کلام | اگلا کلام

شاعر کا مزید کلام