میسر ہو اگر ایمانِ کامل

نعت| حفیظؔ میرٹھی انتخاب| بزم سخن

میسر ہو اگر ایمانِ کامل
کہاں کی الجھنیں کیسے مسائل
نہیں جن میں تمہارا عکس شامل
وہ نقشے ہیں مٹا دینے کے قابل
ثبوتِ عظمتِ انسانیت ہیں
محمد مصطفی (ﷺ) انسانِ کامل
تمہارا ہر قدم شمعِ ہدایت
تمہارا نقشِ پا تصویرِ منزل
ہزار آزادیوں سے لاکھ بہتر
تمہارے عشق کے طوق و سلاسل
تمہارے قولِ فیصل سے ہوئی ہے
نمایاں خیر و شر کی حدِ فاصل
سکوں مجھ کو نہیں درکار آقا
بڑھا دیجئے مری بے تابیٔ دل
اجازت ہو تو شاہا پیش کردوں
مرے پہلو میں ہے ٹوٹا ہوا دل
حفیظؔ اُس عشقِ احمد کی بدولت
مجھے ہے دولتِ کونین حاصل


پچھلا کلام | اگلا کلام

شاعر کا مزید کلام