نئے خم اور پیمانے خریدے

غزل| سید عبد الحمید عدمؔ انتخاب| بزم سخن

نئے خم اور پیمانے خریدے
مری توبہ نے میخانے خریدے
خرید اس کی ہے جس نے میکدے سے
تری آنکھوں کے پیمانے خریدے
فروغِ شمع کی خاطر جنوں نے
بڑی قیمت پہ پروانے خریدے
خرد نے بارہا دھوکے میں آ کر
بڑے دلچسپ غم خانے خریدے
خدا کو بیچ کر شیخِ حرم نے
عدمؔ دنیا کے بت خانے خریدے


پچھلا کلام | اگلا کلام

شاعر کا مزید کلام