جانِ افسانہ یہی کچھ بھی ہو افسانے کا نام

غزل| پنڈت آنند نرائن ملاؔ انتخاب| بزم سخن

جانِ افسانہ یہی کچھ بھی ہو افسانے کا نام
زندگی ہے دل کی دھڑکن تیز ہو جانے کا نام
قطرہ قطرہ زندگی کے زہر کا پینا ہے غم
اور خوشی ہے دو گھڑی پی کر بہک جانے کا نام
انتظارِ فصلِ گل میں کھو چکے آنکھوں کا نور
اور بہارِ باغ لیتی ہی نہیں آنے کا نام
کچھ تو اس ساقی کی رکھ لو آبروئے چشم و لب
جس کی مے سے آج تک اونچا ہے میخانے کا نام
تابِ ناکامی نہیں تو آرزو کرتا ہے کیا
آرزو ہے موج کے ساحل سے ٹکرانے کا نام
آج تُو کل اور کوئی ہوگا صدرِ بزم مے
ساقیا تجھ سے نہیں ہم سے ہے میخانے کا نام

واقفِ ملاؔ نہ تھی بزمِ خرد یہ طے ہوا
ہو نہ ہو یہ ہے کسی مشہور دیوانے کا نام


پچھلا کلام | اگلا کلام

شاعر کا مزید کلام