تعارف شاعر

poet

ابرارؔ کرت پوری

ابرار کرت پوری

جناب ابرار کرت پوری موجودہ عہد کے ممتاز اور منفرد لب و لہجہ کے شاعر تھے ، انہیں برصغیر میں حمدیہ و نعتیہ شاعری کی شناخت  سمجھا جاتا تھا اور آپ استاذ الشعراء کے لقب سے جانے جاتے تھے۔

آپ 14/ جنوری 1939ء میں قصبہ کرت پور ضلع بجنور ہندوستان میں ایک معزز گھرانے میں پیدا ہوئے ، انٹر تک تعلیم مکمل کرنے کے بعد نوجوانی میں ہی کسب معاش کے لیے دہلی پہنچ گئے جہاں اپنے عظیم چچا مولانا قاضی سجاد حسین کی سرپرستی میں ایم اے تک تعلیم حاصل کی ، شعر و شاعری کا شوق فطرتاً پایا تھا جس میں استاد شاعر علامہ شاہد نوحی کی شاگردی نے مزید جلا بخشی ، شعر و ادب میں حمد و نعت کو خصوصی طور پر اپنا موضوع بنایا ، آپ کے درجنوں شعری مجموعوں کے ساتھ ساتھ نثر میں بھی کئی اہم کتابیں شائع ہوئیں جس میں جن میں پانچ حمدیہ شاعری پر مشتمل ہیں ، یہی وجہ ہے کہ انہیں اردو شعراء میں حمد و مناجات کے سب سے زیادہ مجموعے تخلیق کرنے والے شاعر ہونے کا اعزاز حاصل ہے ، آپ نے مختلف اصنافِ سخن یعنی مثنوی ، نظم ، آزاد نظم ، ترجیع بند ، دوہے اور رباعی وغیرہ میں بھی شاعری کی بلکہ ان اصناف میں نعتیہ مضامین کو برت کر دکھایا ، اسی کے ساتھ ساتھ حمدیہ و نعتیہ شاعری کے فروغ کے لئے دہلی میں حمد و نعت اکیڈمی قائم بھی کی یہاں تک کہ آپ نے مرزا غالبؔ کے 90 سے زیادہ مصرعوں پر نعتیں بھی کہیں جن کا مجموعہ "مدحت" کے نام سے شائع ہوا ہے ، اسی طرح مثنوی کے شکل میں غزوات نبوی کی مکمل تاریخ بھی پیش کرکے اپنا لوہا منوایا ہے ، انہی خدمات پر آپ کو کئی ایک اعلی ادبی اعزازات سے بھی سرفراز کیا گیا ہے ، آپ 83 سال کی عمر میں 18/ جون 2022ء کو دہلی میں وفات پاگئے۔


ابرارؔ کرت پوری کا منتخب کلام