تعارف شاعر

poet

سید حامدؔ

سید حامد

جناب سید حامد صاحب ہندوستان کے ایک نامور سفارت کار ، ممتاز ماہر تعلیم ، علی گڑھ یونیورسٹی کے وائس چانسلر کی حیثیت سے جانے مانے جاتے ہیں ، آپ نے حکومتی انتظامیہ کے تحت کئی کمیٹیوں میں بحیثیت رکن اپنی گراں قدر خدمات انجام دی ہیں جس میں سچر کمیٹی بھی شامل ہے ، ساتھ ہی ساتھ آپ ایک بہترین شاعر بھی تھے۔

آپ 28/ مارچ 1920ء کو فیض آباد اترپردیش میں سید مہدی حسن اور ستارہ شاہجہان بیگم کے گھر پیدا ہوئے ، آپ نے اپنی ابتدائی تعلیم کے بعد مراد آباد انٹر کالج سے بارہویں تک کا امتحان پاس کیا اور علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سے بی اے اور ایم اے انگریزی مکمل کیا ، ابھی ایم اے فارسی کی تعلیم چل ہی رہی تھی کہ سال 1943ء میں اترپردیش کے سول سروسز میں آپ کا انتخاب ہوا اور آپ نے 1947ء کے اواخر میں ایم اے فارسی کی تکمیل کی ، 1949ء میں آپ ملکی انتظامی سروسز میں منتخب ہوئے اور بحیثیت بیوروکریٹک اپنی خدمات انجام دیں ، 1976ء سے 1980ء تک اسٹاف انتخابی کمیٹی کے بانی اور چئیرمین رہتے سبک دوش ہوئے اور جون 1980ء میں الما میٹر علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے نائب چانسلر مقرر ہوئے اور پانچ سال خدمات دیں ، 1999ء میں ہمدرد یونیورسٹی کے چانسلر کے طور پر بھی آپ نے خدمت انجام دی ، 29/ دسمبر 2014ء کو نئی دہلی میں آپ کا انتقال ہوا۔

ان سب علمی و سماجی خدمات کے ساتھ ساتھ آپ اردو کے ایک اچھے شاعر بھی تھے ، زمانہ طالب علمی ہی سے شعر کہتے تھے اور اپنی گوں نا گوں مصروفیات کے ساتھ بھی شعر گوئی اور شعری نشستوں میں حاضری ہوتی رہی ، آپ نے غزلوں کے ساتھ نظمیں اور مثنوی بھی کہی ہیں ، آپ کی کئی ایک علمی تصانیف میں یہ دو شعری مجموعے "لمحات" اور "شیرازہ" نمایاں ہیں۔


سید حامدؔ کا منتخب کلام