جو دل کو شمعِ محبت سے جگمگا نہ سکے

غزل| مولانا محمد احمدؔ پرتابگڑھی انتخاب| بزم سخن

جو دل کو شمعِ محبت سے جگمگا نہ سکے
وہ ہائے پردہ کو جلوہ کبھی بنا نہ سکے
جو ان کی مرضی پہ دونوں جہاں لٹا نہ سکے
وہ دل کو آئینۂ حق نما بنا نہ سکے
نظر کو اپنی جو ان کی نظر بنا نہ سکے
لطیف جلوے نگاہوں میں اس کی آ نہ سکے
ہم ان کی یاد کی برکت اسے سمجھتے ہیں
بھلانا چاہا بھی ان کو مگر بھلا نہ سکے
سرور و کیف کا عالم نہ پوچھئے اس سے
جو آستانِ محبت سے سر اٹھا نہ سکے
بھٹک کے منزلِ جاناں سے دور جا پہونچے
جو جوشِ عشق میں جذبات کو دبا نہ سکے
کوئی سمجھنا بھی چاہے تو کس طرح سمجھے
وہ دل کا راز جو وہم و گماں میں آ نہ سکے
نہیں ہیں جو ترے دیوانے آج تک وہ بھی
خوشی میں رو نہ سکے غم میں مسکرا نہ سکے

وہی مقامِ محبت ہے حضرتِ احمدؔ
جہاں کوئی بھی سوا ان کے یاد آ نہ سکے


پچھلا کلام | اگلا کلام

شاعر کا مزید کلام