ہر دم درود سرورِ عالم کہا کروں

نعت| ولیؔ رازی انتخاب| بزم سخن

اردوئے معرّا سے مرصع مولانا ولی رازی کی ایک مکمل نعت
یعنی ایسی نعت جس کے کسی بھی شعر میں ایک بھی نقطہ نہیں
ہر دم درود سرورِ عالم کہا کروں
ہر لمحہ محو روئے مکرم رہا کروں
اسمِ رسول ہوگا مداوائے دردِ دل
صل علٰی سے دل کے دکھوں کی دوا کروں
ہر سطر اس کی اسوۂ ہادی کی ہو گواہ
اس طرح حالِ احمدِ مرسل کہا کروں
معمور اس کو کر کے معرا سطور سے
ہر کلمہ اس کا دل کے لہو سے لکھا کروں
گو مرحلہ گراں ہے مگر ہو رہے گا طے
اسمِ رسول سے ہی درِ دل کو وا کروں
ہر دم رواں ہو دل سے درودوں کا سلسلہ
طے اس طرح سے راہ کا ہر مرحلہ کروں
دے دوں اگر رسولِ مکرم کا واسطہ
دل کی ہر اک مراد ملے گر دعا کروں
اس کے علاوہ سارے سہاروں سے ٹوٹ کر
الله کے کرم کے سہارے رہا کروں
ہو کر رہے گا سہل ہر اک مرحلہ کڑا
الله کے کرم کا اگر آسرا کروں
اردو کو اک رسالۂ الہام دوں ولیؔ
لوگوں کو دور ہادیٔ عالم عطا کروں


پچھلا کلام | اگلا کلام

شاعر کا مزید کلام