میں وہ رند ہوں کہ ساقی ترا نام چاہتا ہوں

غزل| شبنمؔ سبحانی انتخاب| بزم سخن

میں وہ رند ہوں کہ ساقی ترا نام چاہتا ہوں
جو نہ پی سکا زمانہ وہی جام چاہتا ہوں
مرا سوزِ دل ہی دے گا اسے شانِ امتیازی
مجھے دردِ خاص مت دے غمِ عام چاہتا ہوں
مرے عشقِ معتبر کو یہ زمانہ خود سمجھ لے
میں وفا کی رہگذر پر وہ خرام چاہتا ہوں
ترا غم ہو غم سبھی کا تری پیاس پیاس سب کی
یہی مے کدے میں ساقی میں نظام چاہتا ہوں
مجھے دے نجات شبنمؔ جو خرد کے پیچ و خم سے
میں جہانِ آرزو میں وہ مقام چاہتا ہوں


پچھلا کلام | اگلا کلام

شاعر کا مزید کلام