یثرب کی رہ گزار ہو اور پائے آرزو

نعت| ساغرؔ صدیقی انتخاب| ابو الحسن علی

یثرب کی رہ گزار ہو اور پائے آرزو
یارب کسی طرح تو یہ بر آئے آرزو
ارمان طوافِ کعبہ کے ایمان بن گئے
مرجھا کے دونے کھل گئے گلہائے آرزو
غارِ حرا کے پاس کہیں جا کے بس رہوں
دل میں مچل رہی ہے یہ دنیائے آرزو
وہ حادثاتِ دہر سے محفوظ ہو گیا
جس کو درِ رسول پہ لے جائے آرزو
وہ آ گئی ہے جشنِ ورود نبی کی صبح
ساغرؔ سرور و کیف کے چھلکائے آرزو


پچھلا کلام | اگلا کلام

شاعر کا مزید کلام