یوں ذہن میں جمالِ رسالت سما گیا

نعت| حفیظ تائبؔ انتخاب| بزم سخن

یوں ذہن میں جمالِ رسالت سما گیا
میرا جہانِ فکر و نظر جگمگا گیا
خلقِ عظیم و اسوۂ کامل حضور کا
آدابِ زیست سارے جہاں کو سکھا گیا
اس کے قدم سے پھوٹ پڑا چشمۂ بہار
وہ دشتِ زندگی کو گلستاں بنا گیا
انوارِ حق سے جس نے بھرا دامنِ حیات
جو نکہتِ وفا سے زمانے بسا گیا
کتنا بڑا کرم ہے کہ تائبؔ سا بے ہنر
توصیفِ مصطفیؐ کے لئے چن لیا گیا


پچھلا کلام | اگلا کلام

شاعر کا مزید کلام