یا دل کی سنو دنیا والو یا مجھ کو ابھی چپ رہنے دو

غزل| کیفیؔ اعظمی انتخاب| ابو الحسن علی

یا دل کی سنو دنیا والو یا مجھ کو ابھی چپ رہنے دو
میں غم کو خوشی کیسے کہہ دوں جو کہتے ہیں ان کو کہنے دو
یہ پھول چمن میں کیسا کھلا مالی کی نظر میں پیار نہیں
ہنستے ہوئے کیا کیا دیکھ لیا اب بہتے ہیں آنسو بہنے دو
اک خواب خوشی کا دیکھا نہیں دیکھا جو کبھی تو بھول گئے
مانگا ہوا تم کچھ دے نہ سکے جو تم نے دیا وہ سہنے دو
کیا درد کسی کا لے گا کوئی اتنا تو کسی میں درد نہیں
بہتے ہوئے آنسو اور بہیں اب ایسی تسلی رہنے دو


پچھلا کلام | اگلا کلام

شاعر کا مزید کلام